یہ پاکستان بننے سے پہلے کی بات ہے ۔ایک بچہ سڑک کے کنارے جارہاتھا کہ اچانک پیچھے سے آنے والی گاڑی نے اسے ٹکر ماردی ۔بچے کے سر سے خون بہنے لگا اور وہ رونے لگا ۔ایک کا فر کا ادھر سے گز ر ہوا تو ایک مسلمان بچے کو روتا دیکھ کر اس نے طنز کرتے ہوئے کہا :”مسلمان ہو کر روتے ہو ؟“ بچے نے یہ سن کر جواب دیا :” میں اس لیے رو رہاہوں کہ جو خون میں نے پاکستان کے لیے بچا کر رکھا تھا ،وہ اب سڑک پربے کار ضائع ہورہا ہے ۔
“قائد اعظم نے جب یہ واقع سنا تو فرمایا :” جس قوم میں ایسے بچے پیدا ہو جائیں ،اسے زیادہ دیر تک محکوم نہیں رکھا جاسکتا ۔“ اپنا وطن حاصل کرنے کے لیے مسلمان کو کٹھن مرحلے سے گز رنا پڑ ا۔اس تحریک مے ں بر صغیر کے تمام مسلما نوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ۔
مردوں ،عورتوں ،جوانوں اور بچوں نے مل کر فاس تحریک کو کام یاب بنایا ۔تحریکِ پاکستان میں سب سے زیادہ جوش وجذبے ،عزم اور حوصلے کا مظاہرہ کرنے والے یہ بچے ہی تھے ۔بچے فطرتاََ کھیل کود کو پسند کرتے ہیں ،لیکن قائد اعظم کی شخصیت کا اثر تھا کہ بچوں کے خیالات تبدیل ہوگئے اور وہ تحریک پاکستان میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے لگے ۔
”بچوں مسلم لیگ “ بھی قائم کرلی ۔قائد اعظم کے ساتھ ”بچہ مسلم لیگ “کے اراکین کی تصویر بھی بنائی گئی تھی ،جو تحریکِ پاکستان “میں بچوں کے کردار کی ایک یادگار ہے ۔یہ پُر عزم بچے انے قائد سے بہت محبت کرتے تھے اورقائداعظم بھی بچوں کو بہت چاہتے تھے ۔
وہ بچوں کی معصوم باتوں سے بعض اوقات بڑے بڑے کام لیتے تھے ۔۱۹۴۱ء میں قائد اعظم ،مسلم لیگ کے ایک اجلاس میں شرکت کے بعد واپس آرہے تھے کہ راستے میں ایک قصبے سے گز ر ہوا ۔وہاں مسلمانوں نے آپ کا پُر تپاک استقبال کیا ۔ایک آٹھ ب رس کا لڑکا جس کے تن پر صرف ایک لُنگی تھی ،اس نے بہت زور سے ”پاکستان زندہ آباد “کا بعرہ لگایا ۔
قائد کی نظر اس پر پڑی تو اپنی گاڑی رکوائی اور اس لڑکے کواپنے قریب لانے کو کہا ۔کچھ لوگ اسے قائد کے پاس لے آئے ۔قائد کے پاس لے آئے ۔قائد نے پوچھا :”تم پاکستا ن کا کیا مطلب سمجھتے ہو ؟“ لڑکا پہلے گھبرایا ،لیکن قائد کی شفقت اور دوسرے لوگوں کی جانب سے حوصلہ بڑھانے پر اس نے جواب دیا :”پاکستان کا مطلب آپ بہتر جانتے ہیں ،ہم تو صرف اتنا سمجھتے ہیں کہ جہاں مسلمانوں کی حکومت ہو ،وہ پاکستان اور جہاں غیر مسلموں کی حکومت ہو،ہندو ستان ۔
“قائد کے ساتھ صحا فیوں کا ایک وفد بھی سفر کر رہاتھا ۔چناں چہ قائد نے وہاں موجود صحافیوں کو مخاطب کرکے کہا :”جاؤ ،مسٹر گاندھی کو بتا دوکہ مسلمانوں کا آٹھ برس کا بچہ بھی پاکستان کا مطلب سمجھتا ہے ۔اگر وہ اب بھی نہیں سمجھ سکے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ سمجھتے خوب ہیں ،لیکن اعتراف کرنا نہیں چاہتے ۔
“جب اخبار میں یہ واقعہ چھپا تو گاندھی جی کی نظر سے بھی گزرا ۔دہلی میں ایک بڑے جلسہ عام میں شرکت کے بعد جب قائد اعظم پنڈال سے واپس جانے لگے تو ایک غریب شخص آگے بڑھا اور تھوڑی دیر کے لیے مجمع سے الگ کوکر بات کرنی چاہی ۔ایک علاحدہ جگہ پر پہنچ کر اس شخص نے بتایا کہ وہ دہلی سے چند میل دور ایک دیہات میں رہتا ہے ۔
اس کی بیٹی نے رومال پر پاکستان کا نقشہ کاڑھا ہے اور اپنے ہاتھ سے آپ کو دینا چاہتی ہے ۔اس نے مجھے یہ کہہ کر بھیجا ہے کہ جائیں اور قائداعظم کو بلا لائیں ۔اس جملے میں اتنی محبت اورعقیدت تھی کہ قائد فوراََ تیار ہوگئے ۔اس کے گھر پہنچے ،ایک تیرہ سالہ لڑکی نے پردے کی آڑ سے انھیں رومال دیا ۔
قائد اعظم رومال پر پاکستان کا نقشہ دیکھ کر بہت خوش ہوئے اور لڑکی کو یقین دلایا کہ یہ رومال تحریکِ پاکستان کے بہت کام آئے گا ۔کچھ عرصے بعد جب شملہ کا نفرنس میں رنگر یس نے لارڈویول کے ذریعے قائد اعظم کر یہ پیش کش کی کہ اگر وہ پاکستان کا مطالبہ چھوڑ دیں تو کانگریس انھیں بڑی سے بڑی قیمت دینے کو تیار ہے ۔
یہاں تک کہ قائد اعظم کو متحدہ ہند وستان کا گورنر جنرل تک بنانے پر رضا مند ہے تو قائد اعظم نے دوسرے دن جواب دینے کو کہا ۔ویول کو اپنا سودا منظور ہوتا نظر آیا تو وہ بہت خوش ہوا ،لیکن دوسرے دن اس کے ہوش اڑ گئے ،جب قائداعظم نے ویول کو جواب میں وہی رومال دیا اور کہا :”پاکستان کا مطالبہ صرف جناح کا نہیں ،بلکہ دس کروڑ مسلمانوں کا مطالبہ ہے ،جو ان کے خون میں رچ بس گیا ہے اور اب تو دیہات کی لڑکیاں بھی فرصت کے اوقات میں رومال پر پاکستان کا نقشہ کا ڑھتی رہتی ہین ۔
تم مجھ سے پاکستان کا سودا کرنا چاہتے ہو ،یہ بات تمھارے ذہن سے جتنی جلدی نکل جائے ،بہتر ہے ۔“بچے قائداعظم سے بہت زیادہ محبت و عقیدت رکھتے تے ۔ایک دفعہ قائد اعظم تحریکِ پاکستان کے سلسلے میں مصروف ریل میں سفر کر رہے تھے ۔
رات بہت تاریک اور سرد تھی ۔آدھی رات سے زیادہ کاوقت گزر چکاتھا کہ ایک اسٹیشن پر گاڑی رُ کی او رقائد اعظم کی نشست کے قریب کھڑ کی کے شیشے پر دستک ہوئی ،آپ کے ساتھی گھبرا گئے اور گزارش کی کہ کھڑ کی بند رہنے دیں ،لیکن بہادر قائد نے کھڑ کی کھولنے کا اشارہ کیا تو کیا دیکھتے ہیں کہ دو چھوٹے چھوٹے بچے چادریں لپیٹے سخت سردی میں کھڑے ہیں اور آپ کوسلام کر رہے ہیں ۔
آپ نے پوچھا :”تم یہاں اتنی سردی میں رات گئے کیا کررہے ہو؟“بچوں نے جواب دیا :”ہم آپ کو دیکھنے آئے ہیں ۔ہمیں اخبارسے پتا چلاتھا کہ آپ اس ٹرین میں سفر کریں گے توہم نے اندازہ لگا یا کہ آپ تقریباََ اس وقت یہاں پہنچیں گے اور ہم آپ سے ملاقات کریں گے ۔
“ قائد نے پوچھا :”بھئی ،تم مجھ سے کیوں ملنا چاہتے ہو؟“جواب ملا :”کیو ں کہ آپ ہمارے لیے پاکستان بنارہے ہیں ۔“ایک موقع پر قائد اعظم نے کہا :”مسلمان بچوں میں اب قومی احساس پیداہوگیا ہے ۔یہ بچے اورنو جوان تحریکِ پاکستان کا پرچم لے کرآگے بڑھیں گے ۔
“چھوٹے بچوں اور نوجوانوں نے تحریکِ پاکستان میں اپنے قائد کا بھر پور ساتھ دیا اورحصولِ پاکستان کے لیے جدوجہد میں شریک ہوئے ۔معصوم بچوں نے دعائیں کیں اور پاکستان کے لیے نعرے لگائے ۔یوں اللہ تعالیٰ نے پاکستان کی شکل میں شبِ قدر میں مسلمانوں کو ایک عظیم تحفہ دیا ۔
آج کے بچے قوم کے معمار ہیں ۔بچوں کے لیے سب سے اہم چیز اچھی تعلیم اور تر بیت ہے ۔اسی لیے قائد اعظم نے ایک موقع پرفرمایا :”طالبِ علم کااصل کام کیا ہونا چاہیے ۔اپنی ذات سے وفا ،اپنے مملکت سے وفا اور اپنے مطالعے پر مکمل توجہ ۔
It is before the formation of Pakistan .A child is going on the road side and suddenly the car from behind hit him. He started bleeding from the head and he started crying. Seeing the Muslim child crying, he criticized, "Do you cry as a Muslim?" The child responded and said: "I am crying that the blood I had left for Pakistan, is now The road is being wasted.
"When the prime minister heard this, he said:" In a nation where such a child is born, it can not be punished for a long time. "To get his own country, Muslims have to be forced to get rid of the rape phase. All the Muslim League leaders participated.
Men, women, youths and children together made the movement of movement. These were the children who showed the highest passion, determination and courage in Pakistan .Children love to play the game, but Qadri The person's influence was that the ideas of the children were changed and the movement started increasing in Pakistan and participated.
The "Children of the Muslim League" also formed a picture of the "Child Muslim League" member with the Prime Minister, which is a memorandum of children 's role in movement of Pakistan ". This commitment to the children is very much loved by their leaders. They also wanted to have children very much.
He used to take a big job at the time of innocence of children. In 1941, Qadri was returning from a town on the way to Qadri, after joining a PML-N meeting .Then Muslims welcomed you A boy of eight eight juice, who had only one lane on his face, made it a "pakistani living area".
The leader of the leader, standing on it, stopped his car and asked him to bring him closer. Some people brought him to the leader .Used to the other .Use the question: "What do you think of Pakistan N.?" First scared, but on strengthening the leadership and encouraging others, he replied: "Pakistan means you know better, we only think that where the government of the Muslims is, they are Pakistan and non-Muslims. Government, Hindus
"The leader also accompanied a delegation of the Pervez Musharraf .Keep Chaudhry addressed the journalists there and said:" Go, tell Mr. Gandhi that eight years of the child of Muslims also understand the meaning of Pakistan .If they now Even if you do not understand, it means that they are good to understand, but do not want to confess.
"When the incident was hidden in the newspaper, Gandhi also went through the eyes of a Gandhi. After participating in a large rally in Delhi, when the leader came back from the Pandal, a poor person proceeded and talked out of the assembly for a while. It should be done. In reaching a distant place, the person told that he lives in a few miles away from Delhi.
Her daughter has made a map of Pakistan on the rashal and wants to give you her hand. He has sent me and said, 'Go and call Qayyazim'. This was so much love and love that the leaders got ready. Arrives to her house, an 13-year-old girl rubbed them with curtains.
Qadri was pleased to see Pakistan's map on Ralal and assured the girl that this Ralal Movement would be a lot of work in Pakistan. After some time, when Sharmila's Purnace, Ranger Yas presented a leader by Lord Levy that If they leave Pakistan's demand, the Congress is willing to give them a huge price.
Even if Qayyad is willing to make the United Kingdom Governor until the Governor General, Qadri said to answer the other day .Vilawal got his business approved, but he was very happy, but his senses flew on the other day. When Qayed-ul-Mimam responded to Vilo's same reply, he said: "The demand of Pakistan is not only for Jinnah, but also for the demand of ten crore Muslims, who has got a lot of blood in their blood and now the villages of girls The map of Pakistan remains on track at times.
You want to deal with Pakistan with me, this is better, as soon as you get out of your mind. "The children are more loving and faithful than Qayyazim. Once, the leader of the Quaid-i-Azam movement traveled in a busy railway in Pakistan. Were there
The night was very dark and cold. Overnight the night passed, that the cars in a station knocked on the glass of the window near the seat of Azam, and your friends got panic and requested that the window should be closed. But if the brave leader pointed out to open the window, then see how two small children are standing in the cold wrapped wings and you are talking.
You asked: "What are you doing here in the winter so much?" The children answered: "We have come to see you. We read from the newspaper that you will travel in this train, we estimate that you almost We will arrive here and we will meet you.
"The leader asked:" Brother, why do you want to meet me? "Got the answer:" Say, you are making Pakistan for us. "On one occasion, leader said:" There is a national feeling in Muslim children now. This young boy will raise the flag of Pakistan.
"Small children and youth gave their leadership full support in the movement of Pakistan and participated in the struggle for Pakistan .Usomed children prayed and made slogans for Pakistan. Gave a great gift.
Today, the children are the architect of the nation. The most important thing for children is good education and education. Therefore, Qadri exhibited a chance: "What should the student do to work .Pride from your country, Full attention to your study.