پیکر جذبات صنف نازک کے خمیر کو حساسیت کے چشمے کا پانی دیا جاتا ہے اسی لیے تو وہ اس قدر نازک ہوتی ہے کہ اس کے ٹوٹنے پر شور بھی نہیں ہوتا ہمارے معاشرے کا المیہ یہ ہے کہ عورت کو ناقص العقل سمجھا جاتا ہے جبکہ یہ امر اپنی جگہ بجا ہے کہ ایک کامیاب آدمی کے پیچھے ایک عورت کا ہاتھ ہوتاہے۔
کیا ایک عورت کا وجود صرف اور صرف بچے پیدا کرنے کے لیے ہوتا ہے ؟کیا بیوی حاصل کرنے کا ایک یہی مقصد ہوتا ہے ؟میں نے سوچ لیا تھا کہ آج ندیم سے پوچھ کررہوں گی آخر کیوں ندیم مجھے ناقص العقل سمجھتا ہے آخر میں کیوں نہیں اس کو ایک اچھا مشورہ دے سکتی جب بھی میں حالات زندگی سے تنگ آکر اس کو کسی کام کا مشورہ دوں یا کچھ سمجھانے کی کوشش کروں تو وہ مجھے کہہ دیتا ہے ۔
”تم کیا جا نوعورت تو ہوتی ہی ناقص العقل ہے ۔“ابھی میں انہی سوچوں میں گم تھی کہ دروازے پر دستک ہوئی جو ندیم کا مخصوص انداز تھا جس سے میں جان جاتی تھی کہ ندیم آگئے ہیں خیر تو میں نے دروازہ کھولتے ہوئے کہا۔
”جی آپ آگئے ہیں ؟“
”نہیں ابھی تک دوکان پر ہی ہوں ۔
“
”ندیم آخر اتنا غصہ کیوں ؟“
”تم احمقانہ سوال کرو اور میں اس پر غصہ بھی ناکروں ۔“ندیم موٹر سائیکل اندر لے آئے اور میں دروازہ بند کرکے کچن میں چلی گئی اب مجھے ندیم کے ایسے رویے کی شاید عادت سی ہوگئی تھی کچھ براہی نہیں لگتا تھا بس کبھی کبھی دکھ ہوتا تھا کہ آخر ندیم ایسا کیوں ہے بس انہی سوچوں میں گم ہو کر ندیم کے لیے کھانا گرم کیا اور لے کر کمرے میں داخل ہوئی تو دیکھا ندیم اب تک چار سگریٹ پی چکا ہے اور پانچواں سگریٹ اس کے ہاتھ میں ہے میں نے کھانا بیڈپررکھتے ہوئے کہا۔
”ندیم آپ کو کچھ اندازہ ہے کہ یہ سگریٹ آپ کے لیے کتنی نقصان دہ ہے ۔“
”کم از کم تم سے تو زیادہ ہی پتا ہو گا۔“
”پر افسوس آپ چھوڑتے پھر بھی نہیں ۔“
”تمہیں کیا پتا مجھے کتنی فکریں اور پریشانیاں ہیں ۔
“
”تو کیا ان کا حل صرف سگریٹ ہی ہے ۔“
اس پر غصے سے ندیم نے کہا۔
”اب تم کیا چاہتی ہو؟“
”ندیم سگریٹ پینے کی وجہ سے آپ کے پسینے میں بد بو زیادہ ہو گئی ہے ۔“
”اچھا تو صاف صاف کہونا کہ اب تمہیں مجھ سے بو آتی ہے ۔
“
”افسوس کہ آپ میری بات کا الٹ مطلب نکالتے ہیں ۔“
”اچھا تو تم الٹی بات کرو اور میں اس کا مطلب بھی نانکالوں ۔“
”ندیم کیا آپ میری بات کا مثبت مطلب نہیں نکال سکتے۔“
”شازیہ اب بچے بڑے ہو گئے ہیں اور ان کے سامنے میں تم پر ہاتھ اٹھاؤں مجھے بالکل بھی اچھا نہیں لگتا‘اب پلیزتم مجھے مجبور مت کر و۔
“ندیم کی اس بات پر میں چپ چاپ کمرے سے باہر آگئی بچوں کو کھانا دیا اور خود گہری سوچوں میں گم ہوگئی کہ ندیم کے آنے سے پہلے کیاکیا سوچ کر بیٹھی تھی کہ ندیم آئے تو اس کے ساتھ یہ یہ بات کروں گی لیکن ندیم نے سب بھلا دیا اور ماضی میں دھکیل دیا کہ شادی سے پہلے کیا کیا سوچا تھا اور اب کیا کیا ہورہا ہے اے کاش ندیم کبھی تو مجھے سمجھنے کی کوشش کریں بچے اب بڑے ہورہے ہیں ان کے مستقبل کا کچھ سوچا جائے لیکن افسوس اس پر بھی اس کی روایتی سوچ کی ہمارے ماں باپ نے تو ہمارے لیے کچھ نہیں سوچا تھا اور ہم تو پھر بھی کامیاب ہیں ‘آخر میں کروں تو کیا کروں بس انہی سوچوں میں ‘میں گم تھی کہ پتا ہی نہیں چلا کب شام سے رات ہو گئی اور ندیم نے مجھے آوا زدی۔
”شازیہ بات سنو۔“
”جی آئی ۔“جب میں کمرے میں داخل ہوئی تو ندیم کہنے لگے۔
”بچے کیا کررہے ہیں ؟“
”ٹی وی دیکھ رہے ہیں ۔“
”اچھا دروازہ بند کرو۔“
”ندیم آپ تھوڑا انتظار کرلیں بچے اب بڑے ہو گئے ہیں ایسے اچھا نہیں لگتا اور ویسے بھی بچوں پر ان چیزوں کا بہت برا اثر پڑتا ہے ۔
“میری اس بات پر ندیم آگ بگولہ ہو گئے اور کہنے لگے۔
”صاف صاف کیوں نہیں کہہ دیتیں کہ اب میں تمہیں اچھا نہیں لگتا فضول میں بہانے کیوں بنا رہی ہو۔“
”ندیم اس میں اچھا لگنے یانالگنے والی کون سی بات ہے تم میری شوہر ہو تمہارا حق ہے لیکن تم بات کو تھوڑا سمجھنے کی کوشش کرو۔
“
”اچھا توا ب مجھے بچوں کی فکر نہیں ہے ۔“
”میں نے ایسا تو نہیں کہا۔
#․․․․․․#․․․․․․#
بچوں کو اسکول کے لیے روانہ کرکے میں نے ندیم کے لیے ناشتہ بنایا اور کمرے میں لے گئی میرے اٹھانے سے پہلے ہی ندیم اٹھے ہوئے تھے اور سگریٹ کے کش پر کش لگائے جارہے تھے ۔
”ندیم کیوں اپنی جان کے دشمن بنے ہوئے ہو ؟پلیز اتنی سگریٹ مت پیا کرو۔“
”شازیہ تمہیں کیا پتا کہ میں کتناپریشان ہوں ؟“
”ندیم تمہیں ایسا کیوں لگتا ہے کہ مجھے تمہاری پریشانی کا اندازہ نہیں ہے ۔“میرے اس جواب پر ندیم نے قہقہہ لگایا اور کہا۔
”ورنہ تم بھی سگریٹ پر سگریٹ پیا کرتیں۔“
حد ہے ندیم کیا اپنے مسئلوں کا حل صرف سگریٹ ہی ہے ۔“
”اچھا اگر ایسی بات ہے تو آج تم کوئی حل بتادو؟“
”ندیم میں نے تمہیں یہ کام شروع کرنے سے پہلے ہی منع کیا تھا لیکن تم نے میری ایک نامانی اور آج ہم کتنی پریشانی سے گزر رہے ہیں اگر بیٹی کی شادی کے لیے کوئی پالیسی لی ہوتی تو اس کی شادی پر کام آجاتی اب نادیہ دس سال کی ہوگئی ہے اور دس سال کا پتا ہی نہیں چلا اور ایسے میں مزید دس سال گرجائیں گے اور اُن کا بھی پتا ہی نہیں چلنا اگر تم نے پہلے کوئی پلاننگ کی ہوئی توآج تمہیں کوئی کاروباری پریشانی نا ہوتی جب سے اپنی شادی ہوئی ہے آج تک تم نے میری کوئی بات نہیں مانی۔
“
”شازیہ کیا تمہیں پتا ہے کہ عورت کو ناقص العقل پیدا کیا گیا ہے ؟“ندیم کا کہنا تھا کہ میرا دماغ شل ہوگیا اور میں نے خاموشی اختیارکرلی ندیم باتھ روم چلا گیا جب واپس آیا تو میں نے پوچھا۔
”ندیم ساتھی کا کیا مقصد ہوتا ہے ؟“
میرے اس سوال پر ندیم نے شرارتاً کہا۔
”یار کل رات ہی تو بتایا تھا․․․․“
ہمارے ہاں یہ تو بتایا جاتا ہے کہ عورت ناقص العقل ہے لیکن ایک اچھی بیوی کی خصوصیات نہیں بتائی جاتیں میں جان چکی تھی کہ جب تک ندیم ساتھی کا مطلب نہیں جان جاتا تب تک ہمارے حالات نہیں سدھر نے والے․․․
Does a woman exist only and only to produce a child? Is this the only purpose to get a wife? I thought that today you will ask Nadim why why Nadid thinks me as a foolish person. No one can give her a good advice whenever I get tired of the situation and advise him with some work or something, he tells me.
"What you are going to do is the worst thing." Now I was lost in thinking that the door knocked, which was a special style of Nadeem that I knew that Nadeem had come well, I said I was opening the door.
"Are you coming?"
"Not yet on the shop.
"
"Why is Nadim so angry?"
"You should be silly and I do not get angry with it too." Nadim got in the bike and I closed the door and went to Kushin. Now I had become a habit of Nadeem's behavior. It was the reason that Nadeem was such a thing, just as he lost his mind, healed the food for Nadim and took him to the room and saw Nadeem had four cigarettes so far and his fifth cigarette was in his hand. Said it
"You have some idea how harmful this cigarette is for you."
"At least you know more than you."
"But sorry you still do not leave."
"What are you worried and troubles about what you know.
"
"So is their solution just cigarettes?"
Angryly said Nadeem.
"What do you want now?"
"Drinking noodle cigarette has worsened your sweat."
"Well, say it clearly that you now get me off.
"
"Sorry you mean to me what you mean."
"Well, you talk to me and I mean the nancers too."
"You can not get a positive meaning from me."
"Shazia now the children are grown up and in front of them I do not feel good at all." You did not force me.
"Nadeem said," I gave food to children coming out of the chamber room, and I lost myself deeply thinking that Kakya was sitting before Nadeem's arrival, thinking that Nadid would come and talk with him, but Nadim Everyone forgot and pushed into the past what was thought of before marriage and what is happening now. I wish I could try to understand me. The kids are growing up now, but their future is thought to be something but regret it. Our parents of traditional thinking did not think anything for us and we are still successful. 'What should I do if I do what I think I was missing' When I did not have dinner in the evening and Nadeem me Ziddi voice.
"Listen to Shazia."
"GI" when I entered the room, Nadim started saying.
"What are the kids doing?"
"Watching TV."
"Close the good door."
"Nadim, wait for a little while, the kids are now grown up and do not like it, and anyway, these things have a great impact on children.
"On my point, Nadeem Fire became buggy and started saying.
"Why do not you say it clearly? Why do not you feel good now why you are making a mistake?"
"Nadeem, what's the best thing to do for this is that you are my husband, you have the right but you try to understand the matter slightly.
"
"Well, I do not care about kids."
"I did not say so.
# ...... # ......
By leaving the children for school, I made breakfast for Nadim and took it to the room, Nadeem was already waking up before taking me to the cigarette area.
"Why are you enemies of your life? Do not drink so much cigarettes."
"Shazia, what do you know how old I am?"
"Nadim why do you think I do not think of your problem?" Nadeem complained on my answer.
"Otherwise you also smoke cigarettes."
There is limit, is the solution to your problems only cigarette? "
"Well, if this is the case, do you know any solution today?"
"Nadid I had forbidden you before starting this work, but you are going through my name, and how many troubles are we going today, if a daughter had taken a policy to get married, then she will get married today. It's year and ten years old do not run, and it will fall for ten more years and do not even know if you had previously been planning, you would not have had any business problems since your marriage today. Till you did not listen to me.
"
"Shazia, do you know that the woman has been born poorly?" Nadeem said that my mind got over and I kept quiet and went to the nymph bathroom when I came back.
"What is the purpose of a nadim partner?"
On my question, Nadeem said Sharmara.
"You told me last night ...."
We are told that the woman is very intelligent, but she did not know the qualities of a good wife. I knew that as long as Nadeem's partner did not know the meaning of this, then our circumstances were not correct.